Saturday, July 25, 2015

(نظم)



اممللوم زندگی کا
اب سمجھ آتا نہیں.
افق بھی تو دور تک
کہیں نظر آتا نہیں.
خردسالي کٹ گئی
خرافاتو کے ساتھ میں.
جوانی جشن میں ڈوبی
کھو گئی سیاہ رات میں.
ذيفي درد دیتی ہے
خوف سے روح ہے بیدم.
خداترسي ہے ذہن میں
مگر کوشش ہے ذبتےغم.
جفا اے چرخ میں پھنس کر
دهشتكدا ہم ملا.
راهےراست پر بندے
بڑھو شرح اےذد پیغمبر ..

No comments:

Post a Comment